ایران سعودیہ کے سفارتی تعلقات کی بحالی مشرق وسطیٰ میں امریکا کیلئے بڑا دھچکا قرار
ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی کو مشرق وسطیٰ میں امریکا کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر ممتاز شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یہ معاہدہ چین میں ہونا اس بات کا اظہار ہے کہ خطے میں طاقت کا توازن کس طرف ہے۔
امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ ایران سعودی معاہدہ امریکا کے ساتھ اسرائیل کے لیے بھی دھچکا ہے، اس معاہدے سے ایران کو تنہا کرنے کی امریکی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
سعودی جیو اسٹریٹجک ایکسپرٹ فہیم حامد الحامد نے کہا کہ چین اس خطے کی اہم طاقت اور امن و استحکام کی علامت ہے، یہ معاہدہ سعودی حکومت کی اس پالیسی کا اظہار ہے کہ اب ایران اور سعودی عرب اتحادی کے طور پر آگے بڑھیں گے۔
ممتاز تجزیہ کار عادل نجم نے کہا کہ امریکا اس صورت حال پر خاموش نہیں بیٹھے گا۔