چیف ایڈیٹر روزنامہ ’’سعادت‘‘ عمیق الرحمٰن سیفی وفات پاگئے

فیصل آباد: روزنامہ ’’سعادت‘‘ کے چیف ایڈیٹر عمیق الرحمان سیفی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ وہ روزنامہ ’’سعادت‘‘ کے بانی چیف ایڈیٹر اور تحریک پاکستان کے کارکن الحاج ناسخ سیفی کے فرزند اور روزنامہ ’’تجارتی رہبر‘‘ کے مینجنگ ایڈیٹر عتیق الرحمان سیفی کے چھوٹے بھائی تھے۔ عمیق الرحمان سیفی کی عمر 63 برس تھی۔ ان پر 9 سال قبل فالج کا حملہ ہوا تھا۔ جس کے بعد ان کی صحت کچھ بحال ہوئی تو کبھی کبھار دفتر آنے لگے لیکن گزشتہ دو ماہ سے ان کی طبیعت ایک بار پھر زیادہ خراب ہوگئی اور وہ مجاہد ہسپتال اور فیصل ہسپتال میں زیر علاج رہے اور اتوار کے روز مجاہد ہسپتال میں ہی ان کا انتقال ہوا۔ عمیق الرحمان سیفی تقریباً ایک سال قبل پیپلزکالونی سے مدینہ ٹاؤن کے وائی بلاک میں شفٹ ہوئے تھے۔ مرحوم کی پہلی نماز جنازہ اتوار کی شب گیارہ بجے فیضان مدینہ سوساں روڈ مدینہ ٹاؤن فیصل آباد میں ادا کی گئی۔ جس میں سیاسی، صحافتی اور ادبی و سمجاجی شخصیات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد جس خاکی مرحوم کے آبائی شہر کمالیہ لے جایا گیا۔ جہاں دوسری نماز جنازہ پیر کی صبح 9 بجے ادا کی گئی، جس کے بعد مرحوم کو کمالیہ میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ عمیق الرحمان سیفی 20 مئی 1960 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے بطور صحافی ایک بھرپور زندگی گزاری اور روزنامہ ’’سعادت‘‘ کو شہریوں کے مسائل حل کروانے کے لیے ایک کار آمد پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا۔

چیف ایڈیٹر ’’پاور اینڈ پالیٹکس‘‘ محمد اسلم نے روزنامہ ’’سعادت‘‘ کے چیف ایڈیٹر عمیق الرحمان سیفی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم ایک نیک دل، خوش اخلاق اور محب وطن شخصیت تھے۔ ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ عمیق الرحمان مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر سرمد علی اور سیکرٹری جنرل ناز آفرین سہگل لاکھانی نے روزنامہ ’’سعادت‘‘ کے چیف ایڈیٹر عمیق الرحمن سیفی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔