لیجنڈ اداکار اور براڈ کاسٹر ضیاء محی الدین انتقال کر گئے
کراچی: لیجنڈ صداکاراور براڈ کاسٹر ضیاء محی الدین انتقال کر گئے، وہ کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
تفصیلات کے مطابق معروف اداکار، ہدایت کار اور میزبان ضیا محی الدین انتقال کرگئے، ان کی عمر 91 برس تھی۔
خاندانی ذرائع نے بتایا ہے کہ ضیا محی الدین کو گزشتہ روز علالت کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا ،رات بھر ان کی طبعیت تشویش ناک رہی ،وہ انتہائی نگہداشت میں زیر علاج تھے۔
ذرائع کے مطابق مرحوم کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر ڈیفنس فیز 4 میں ادا کی جائے گی۔
ضیا محی الدین 20جون 1933ء کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے ان کے والد خادم محی الدین تدریس کے شعبے سے وابستہ تھے اور انہیں پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کے مصنف اور مکالمہ نگارہونے کا اعزاز حاصل تھا۔
مشتاق یوسفی نے ضیاٗ محی الدین کے بارے میں ایک جگہ لکھا ہے کہ”ضیا اگر کسی مردہ سے مردہ ادیب کی تحریر پڑھ لے، تو وہ زندہ ہوجاتا ہے۔ ضیا محی الدین وہ ادبی شخصیت تھے جن کے پڑھنے اور بولنے کے ڈھنگ کو عالمی شہرت نصیب ہوئی ، آواز کی کھنک ، ،آواز کا اتار چڑھاو،شعر پڑھنے کا قدیمی و جدید انداز ایسا ہے کہ دل کرتا ہے وہ پڑھتے رہیں اور ہم سنتے رہیں۔”
اردو ادب و شعری آواز کے جادوگر ضیا محی الدین نے لاہور کے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا ،اس کے بعد علم کی آگ بجھانے آسٹریلیا جا بسے۔
علم وآگہی اور فن وآرٹ کی تلاش کے لئے برطانیہ کا سفر کیا ،جہاں وہ رائل اکیڈمی آف تھیٹر اینڈ آرٹس سے وابستہ رہے، یہاں پر انہوں نے صداکاری و اداکاری کے فن کی تربیت حاصل ملک واپسی ہوئی تو پی ٹی وی پر ایک اسٹیج پروگرام ضیا محی الدین شو کا آغازکیا۔
اس شو میں بطور میزبان ایسی پرفارمنس دی کہ مقبولیت کے تمام رکارڈ ٹوٹ گئے، ضیا محی الدین نے پاکستان ٹیلی وژن سے جو پروگرام پیش کیے ان میں پائل، چچا چھکن، ضیا کے ساتھ اور جو جانے وہ جیتے کے نام سب سے نمایاں ہیں۔
ضیا محی الدین کی آواز ہی ان کی اصل شناخت رہی، ان کو کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے ڈائرکٹر مقرر کیا گیا، جہاں نئے نسل کو اداکاری ، صداکاری اور موسیقی کی تعلیم میں دی جاتی ہے، اس پلیٹ فارم سے انہوں نے کئی شیکسپیئر سمیت کئی بین الاقوامی ڈارامے بھی پیش کئے گئے۔
ضیا محی الدین نایاب شاعر و فلاسفر مرزا اسداللہ خان غالبؔ کے خطوط کو اس اندازمیں بڑھتے گمان ہوتاکہ شائد مرزا اسد اللہ غالب خود وہ خطوط پڑھ رہے ہوں۔
انیس سو ساٹھ میں میں جب ای ایم فوسٹر کے مشہور ناول اے پیسج ٹو انڈیا کو اسٹیج پر پیش کیا گیا تو ضیا محی الدین نے اس میں ڈاکٹرعزیز کا کردار ادا کرکے شائقین کی توجہ حاصل کرلی۔
سال 1962ء میں انہیں فلم لارنس آف عربیا میں کام کرنے کا موقع ملا تو انھوں نے اس فلم میں بھی ایک یادگارکردارادا کیا، بعد ازاں انھہوں نے تھیٹر کے کئی ڈراموں اور ہالی وڈ کی کئی فلموں میں کردار ادا کیے۔