امریکا: موٹاپے کا شکار بچوں کو ادویات اور سرجری کا مشورہ

امریکا میں 15 سالوں میں پہلی  مرتبہ موٹاپے کا شکار بچوں کو سرجری اور ادویات کا مشورہ دے دیاگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس نے 15 سالوں میں پہلی بار گائیڈلائنز جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے کا شکار بچوں کا علاج بروقت ہی کیا جائےساتھ ہی بچوں کو موٹاپے سے نجات دلانے کیلئے ادویات اور سرجری کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

امریکی طبی ماہرین کی جانب سے جاری ہدایات میں  خبردار کیا گیا ہے کہ موٹاپے کے علاج میں تاخیر زندگی بھر کیلئے صحت کے مسائل جنم دے سکتی ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق امریکا میں تقریباً 15 ملین نوجوان کو موٹا سمجھا جاتا ہے لہٰذا بچوں کو بچپن سے ہی موٹاپے کا شکار بننے سے بچانے کیلئے  ان کی طرززندگی اور طرز عمل میں تبدیلیاں لانا ضروری ہے کیونکہ موٹاپے سے  صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے اور بچے  ٹائپ ٹو ذیابطیس اور ہائی بلڈ پیشر کے مریض بن سکتے ہیں۔

گائیڈ لائنز میں طبی ماہرین نے علاج میں تاخیر کروانے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ  12 سال سے کم عمر بچوں  کا علاج  ادویات کے ذریعے  ممکن بنایا جاسکتا ہے جبکہ 13 سال کے بچوں کا وزن کم کرنے کیلئے سرجری  کا کہا جاسکتاہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن  کے اعداد وشما ر میں بتایا گیا ہےکہ امریکا میں  بچوں میں موٹاپے کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا  ہے، گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران امریکا میں  17 سے 20 فیصد تک موٹاپے کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔