چین نے 3 سال بعد کووڈ سے متعلق تمام پابندیاں ختم کردیں
چین میں لگ بھگ 3 سال بعد سرحدوں کو کھول دیا گیا اور کورونا وائرس کی وبا سے متعلق سفری پابندیوں کو ختم کردیا گیا۔
8 جنوری کو چین کی جانب سے بیرون ملک سے آنے والے چینی مسافروں کے لیے کووڈ ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسی پابندیوں کو ختم کردیا گیا ہے۔
چین کی زیرو کووڈ پالیسی کی بیشتر پابندیاں پہلے ہی ختم کر دی گئی تھیں اور اب آخری مرحلے میں سرحدوں کو بیرون ملک سے آنے والے چینی شہریوں کے لیے کھول دیا گیا۔
ان پروازوں میں 387 مسافر سوار تھے اور انہیں چین میں داخل ہونے کے بعد کووڈ ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسے مراحل سے گزرنا نہیں پڑا۔
چین کی جانب سے دسمبر میں کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے عائد کی جانے والی سخت پابندیوں کو بتدریج ختم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
پابندیوں میں اچانک نرمی سے چین میں کووڈ کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔
چین میں سفری پابندیوں کے اختتام کے بعد بیشتر چینی شہری 3 سال بعد بیرون ملک کا سفر کرسکیں گے اور انہیں واپسی پر حکومتی مراکز میں قرنطینہ میں رہنے کا خوف نہیں ہوگا۔
چینی سرحدیں تاحال غیرملکی سیاحوں کے لیے بند ہیں، مگر غیرملکی افراد کاروباری مقاصد کے لیے وہاں آسکتے ہیں۔
بیرون ملک جانے والے چینی شہریوں کی تعداد میں اضافے کے امکان کو دیکھتے ہوئے متعدد ممالک نے وہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے کووڈ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔
چین کی جانب سے ان سفری پابندیوں کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
چین میں سفری پابندیوں کا اختتام اس وقت کیا گیا ہے جب وہاں نئے قمری سال کا آغاز ہونے والا ہے۔
قمری سال کے آغاز کے موقع پر کروڑوں افراد چین بھر کا سفر کریں گے اور یہ 2020 کے بعد پہلی بار ہوگا جب کسی قسم کی سفری پابندیاں عائد نہیں ہوں گی۔