ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی 15 رکنی کابینہ کا انتخاب مکمل کرلیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے صرف تین ہفتوں میں اعلیٰ عہدوں کیلئے اسٹیبلشمنٹ اور غیر روایتی عہدے داروں کی ایک صف کا انتخاب کرتے ہوئے اپنی کابینہ کے اندر سرفہرست 15 عہدوں کیلئے اپنے انتخاب کو مکمل کرلیا۔

سابق فٹبالر وزیر ہاؤسنگ اور شہری ترقی، سابق پادری وزیر سابق فوجی امور، نائن الیون حملوں میں اپنے بھائی سمیت 658 ملازمین کو کھونے کے بعد بچ جانے والے وزیر کامرس ہوں گے۔

فاکس نیوز کے دو میزبان وزیر دفاع اور وزیر ٹرانسپورٹیشن ہوں گے، کتے کی قاتل اورکووڈ 19 کے دوران ماسک پہننے کا حکم جاری نہ کرنے والی وزیر ہوم لینڈ سیکورٹی ہوں گی، سابق ریسلر وزیر تعلیم، امیر ترین ارب پتی سیاستدان وزیر داخلہ ہوں گے۔ ٹرمپ کی’’ میک امریکا گریٹ اگین‘‘ تحریک کے تحت منتخب صدر کے انتخاب میں متنوع نظریات متحد ہیں۔

1۔ رابرٹ ایف کینیڈی، جونیئر وزیر، صحت اینڈ ہیومن سروسز سابق ڈیموکریٹ اور سابق صدارتی امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر ٹرمپ کی کابینہ میں محکمہ صحت اینڈ ہیومن سروسز کے سربراہ ہوں گے۔ کینیڈی جونیئر آنجہانی صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے اور سابق اٹارنی جنرل رابرٹ کینیڈی کے بیٹے ہیں۔

کینیڈی ایک سابق ماحولیاتی قانون کے وکیل ہیں جنہوں نے کووڈ 19 کی وبا سے نمٹنے کے لیے تیار ویکسین کے بارے میں سازشی نظریات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے پارٹی کے پرائمری الیکشن میں ڈیموکریٹک امیدوار کے طور پر حصہ لینے کی کوشش کی تھی۔  تاہم، اکتوبر 2023 میں، انہوں نے آزاد امیدوار بننے کا فیصلہ کیا۔اگست 2024 کے آخر میں، وہ دوڑ سے باہر ہو گئے اور ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کی حمایت کی۔

2۔ لوری شاویز ڈی ریمروزیر محنت ٹرمپ نے اوریگون سے لوری شاویز ڈی ریمر کو محکمہ محنت کے اگلے وزیر کے طور پر منتخب کیا۔

شاویز کو واشنگٹن میں سب سے زیادہ مزدور دوست ریپبلکن سمجھا جاتا ہے اور کانگریس کے ان چند ممبران میں سے ایک ہیں جنہوں نے پروٹیکٹنگ دی رائٹ ٹو آرگنائز (پی آر او) ایکٹ کو شریک اسپانسر کیا۔

شاویز ڈی ریمر اس ماہ کے شروع میں اوریگون کے 5 ویں ڈسٹرکٹ میں دوبارہ انتخاب ہار گئیں۔ وہ پہلی بار  2022 میں ایوان کے لیے منتخب ہوئی تھیں، اوریگون کی نمائندگی کرنے والے پہلے دو لاطینیوں میں سے ایک بن گئیں۔

ملک کی سب سے بڑی اساتذہ کی یونین نیشنل ایجوکیشن ایسوسی ایشن نے فوری طور پر شاویز ڈیریمر کی حمایت کا اشارہ دیا۔کانگریس میں اپنے وقت کے دوران، لوری شاویز ڈی ریمر نے محکمہ تعلیم کو ختم کرنے کے خلاف، اسکول کے واؤچرز کے خلاف، اور تعلیمی فنڈز میں کٹوتیوں کے خلاف ووٹ دیا۔

3۔ اسکاٹ بیسنٹ وزیر خزانہ ٹرمپ نے انوسٹمنٹ فرم کے سکوائر گروپ کے بانی اور فیڈرل ریزرو کی سیاسی نگرانی کے پرجوش پروموٹرا سکاٹ بیسنٹ کو وزیرخزانہ نامزد کیا، 62 سالہ اسکاٹ بیسنٹ کا شمار ارب پتی سرمایہ کاروں میں ہوتا ہے، وہ امریکا کی تاریخ کے پہلے ہم جنس پرست وزیرِ خزانہ ہوں گے۔

انہوں نے سوروس کیپیٹل مینجمنٹ میں اپنا نام بنایا، جہاں اس نے 2011 سے 2015 تک چیف انویسٹمنٹ آفیسر کے طور پر کام کیا۔ سوروس کے ساتھ اپنے کام کے بعد، اس نے ہیج فنڈ کی اسکوائر کیپیٹل مینجمنٹ کی بنیاد رکھی اور ٹرمپ مہم کے لیے ایک اہم اقتصادی پالیسی مشیر اور فنڈ جمع کرنے والے تھے۔ وہ اقتصادی پالیسیوں جیسے کم ٹیکسوں، اخراجات میں روک تھام اور ڈی ریگولیشن کے وکیل رہے ہیں۔

4۔ مارکو روبیو وزیر خارجہ، کیوبا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بیٹے مارکو روبیو ٹرمپ کی آئندہ انتظامیہ میں وزیر خارجہ ہوں گے۔ امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارکو روبیو ماضی میں ٹرمپ کے سخت ناقد رہ چکے ہیں۔

انہوں نے نیٹو سمیت غیر ملکی اتحادوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کی حمایت کی ہے، انہوں نے حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی کھلے عام حمایت بھی کی ہے اور یوکرین کو جاری امداد کے خلاف بھی بات کی ہے۔ مارکو روبیو خارجہ تعلقات اور انٹیلی جنس کمیٹیوں کے سینئر رکن اور ٹرمپ کے سابق سیاسی حریف رہ چکے ہیں۔

روبیو پہلی بار 2010 میں سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ 53 سالہ روبیو امریکی تاریخ میں پہلے لاطینی وزیر خارجہ ہوں گے۔ وہ ایران اور چین سے متعلق سخت موقف اپنانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ روبیو نے 2016 میں خود بھی ٹرمپ کے خلاف بطور صدارتی امیدوار کے لیے انتخاب لڑا تھا۔

5۔ پیٹ ہیگستھ وزیر دفاع ٹرمپ نے امریکی وزیر دفاع کے لیے ایک اعزاز یافتہ سابق فوجی اورفاکس نیوز کے سابق میزبان، پیٹ ہیگستھ کو نامزد کیا ہے۔

پرنسٹن یونیورسٹی سے 2003میں گریجوایشن کرنے کے بعد وہ آرمی نیشنل گارڈ میں انفنٹری افسر کے طور پر شامل ہوئے۔ انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے پبلک پالیسی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

مینیسوٹا نیشنل گارڈ کے رکن کی حیثیت سے عراق اور افغانستان میں آرمی میں خدمات انجام دینے والے ہیگستھ، بائیڈن انتظامیہ کے قومی سلامتی کے نقطہ نظر کے سخت ناقد رہے ہیں۔ ہیگستھ کو 2017 کے جنسی ہراسگی کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

6۔ پام بوندی اٹارنی جنرلفلوریڈا کی سابق اٹارنی جنرل پام بوندی کو میٹ گیٹز کے دستبردار ہونے کے بعد انصاف کا قلمدان سنبھالنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ پام سے پہلے اس عہدہ کے لیے سابق رکن پارلیمنٹ میٹ گیٹز کو نامزد کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا۔ دراصل مبینہ جنسی الزامات میں نام آنے پر میٹ گیٹز کو ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ ہی اپنی ریپبلکن پارٹی کی بھی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اس لیے انہوں نے اپنے قدم پیچھے کھینچ لیے۔

پام ایک طویل عرصے سے ٹرمپ کے حامی ہیں جنہوں نے مواخذے کے مقدمے کی سماعت کے دوران قانونی ٹیم میں خدمات انجام دیں۔

7۔ ڈوگ برگم وزیر داخلہ نو منتخب امریکی صدر نےڈوگ برگم کو وزیر داخلہ نامزد کیا ہے وہ تاجر اور سیاست دان ہیں جو 2016 سے نارتھ ڈکوٹا کے 33ویں گورنر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ وہ امریکا کے سب سے امیر ترین سیاستدانوں میں سے ہیں اور ان کی مجموعی دولت ایک ارب 10 کروڑ ڈالر ہے۔

8۔ بروک رولنزوزیر زراعتٹرمپ نے امریکا فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او اور صدر بروک رولنز کو وزیرِ زراعت نامزد کیا۔ رولنز، جو گلین روز، ٹیکساس میں ایک فارم پر پلی بڑھی۔رولنز نے ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے دور میں آفس آف امریکن انوویشن کے ڈائریکٹر اور ڈومیسٹک پالیسی کونسل کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں اپنے وقت سے، رولنز نے ٹرمپ نواز امریکا فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک کی مشترکہ بنیاد رکھی۔ ٹیکساس A&M یونیورسٹی سے انہوں نے زراعت میں بیچلر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی۔

9۔ہاورڈ لوٹنکوزیرکامرسنو منتخب صدر ٹرمپ نے ہاورڈ لوٹنک کو وزیر کامرس نامزدکیا۔لوٹنک، 63، ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کے شریک چیئر کے طور پر کام کر چکے ہیں اور ٹرمپ کی 2020 اور 2024 کی مہموں کے لیے ایک اہم فنڈ ریزر تھے۔

وہ ایک امریکی تاجر ہے جس نے برنارڈ جیرالڈ کینٹور کی جگہ کینٹر فٹزجیرالڈ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔ 11 ستمبر کے حملوں میں اپنے بھائی سمیت 658 ملازمین کو کھونے کے بعد، ٹاورز کے گرنے کے نتیجے میں بھی بچ گئے اور اس کے بعد سے وہ رفاعی کوششوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔

10۔ اسکاٹ ٹرنروزیر ہاؤسنگ اور شہری ترقیٹرمپ نےایرک سکاٹ ٹرنر کو ہاؤسنگ اور شہری ترقی کا وزیرنامزدکیا ہے، وہ سیاستدان، اور سابق فٹ بالر ہیں، اس سے قبل وائٹ ہاؤس بحالی کی کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

11۔شون ڈفیوزیر ٹرانسپورٹیشن نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسکونسن کے سابق عوامی نمائندے شون ڈفی کو وزیرٹرانسپورٹیشن نامزد کیا ہے۔ وہ اس وقت امریکا کے نشریاتی ادارے فاکس نیوز سے بطور میزبان وابستہ ہیں۔

شون ڈفی کی تعیناتی کے بعد وہ ہوابازی، گاڑیوں، ٹرین سروس، ٹرانزٹ سمیت دیگر شعبہ جات سے متعلق پالیسیوں کے نگران ہوں گے۔

12۔ کرس رائٹوزیرتوانائیٹرمپ نے اپنی حکومت میں محکمۂ توانائی کی قیادت کے لیے کرس وائٹ کا انتخاب کیا ہے۔کرس رائٹ ڈینور، کولاراڈو میں قائم لبرٹی انرجی کے سی ای او ہیں۔

13۔ لنڈا میک موہنوزیر تعلیم ٹرمپ نے ڈبلیو ڈبلیو ای کی سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر لنڈا میک موہن کووزیر تعلیم نامزدکیا۔

14۔ ڈگلس کولنز وزیرسابق فوجی امورڈگلس ایلن کولنز امریکی وکیل اور ریٹائرڈ سیاستدان ہیں جنہوں نے 2013 سے 2021 تک جارجیا کے 9ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کے لیے امریکی نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ریپبلکن پارٹی کے رکن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی حامی، اس نے 2007 سے جارجیا کے ایوان نمائندگان میں خدمات انجام دیں۔کولنز یو ایس ایئر فورس ریزرو میں کرنل کے عہدے کے ساتھ ایک پادری کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔ سیاست چھوڑنے کے بعد سے، انہوں نے ٹرمپ کے قانونی مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

15۔ کرسٹی نوموزیر ہوم لینڈ سیکورٹی جنوبی ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کو نئی امریکی انتظامیہ میں ہوم لینڈ سکیورٹی کا قلمدان سنبھالنے کے لیے منتخب کیا گیا۔

کرسٹی نوم امریکا میں اس وقت مشہور ہوئیں جب انہوں نے کووڈ 19 کے دوران ریاستی سطح پر ماسک پہننے کا لازمی حکم جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ اس نے اپنی یادداشت میں لکھا کہ اس نے اپنے خاندان کے فارم پر ایک کتے کو اس لیے گولی مار دی کیونکہ وہ اس سے نفرت کرتی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *