آرمی چیف کی 5 سالہ مدت ملازمت کسی ایک شخص کیلئے نہیں اور نہ یہ ایکسٹینشن ہے: عطا تارڑ
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی طرح آرمی چیف کی مدت ملازمت بھی پانچ سال کی گئی ہے۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی اچانک نہیں ہوئی، اس پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لیا گیا، آرمی چیف مدت ملازمت 4 سال ہوتی تھی جو ضیاء الحق کے دور میں 3 سال کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرسٹر گوہر کو موقع دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں اس پر بات کرسکیں، مگر ان کے ساتھیوں نے بہت شور مچایا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی طرح آرمی چیف کی مدت ملازمت بھی 5 سال کی گئی ہے ، یہ کسی فرد واحد کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی یہ ایکسٹینشن ہے، اسے عہدے سے منسلک کیا گیا ہے یعنی جو بھی عہدے پر ہوگا اس کی مدت پانچ سال ہوگی، بے یقینی کا ایک عنصر تھا جو ختم کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں 34 ججوں کی تعداد حتمی نہیں، بلکہ یہ زیادہ سے زیادہ تعداد ہے۔