چینیوں پر حملہ کرنیوالے اور اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کرنے والوں میں صرف نام کا فرق ہے: طلال چوہدری
مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس کوئی عام اجلاس نہیں ہے، دنیا بھر سے وفود آ رہے ہیں، ایس سی او کانفرنس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا جب چینی صدر نے پاکستان آنا تھا تو 2014 میں دھرنا دیا گیا، فارن فنڈنگ کی بات ہوئی تو پتا لگا کہ اسرائیلیوں اور بھارتیوں کے پیسے ہیں، فارن فنڈنگ کے معاملے پر اسٹے پر اسٹے ملتا رہا، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا مقصد ملک کو ڈیفالٹ کرنا اور بلیک میل کرنا تھا، یہ سب کچھ جان بوجھ کر ریاست کو بلیک میل کرنے کیلئے کیا جاتا رہا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا ایس سی او کانفرنس کوئی عام کانفرنس نہیں، 200 سے زیادہ بین الاقوامی وفود اسلام آباد آئیں گے، ایس سی او میں چین، روس اور ان ممالک کی تعداد زیادہ ہے جو اسرائیل مخالف ہیں، ایس سی او کسی کا سیاسی بھلا نہیں یہ پاکستان کی بات ہے، پاکستان کی معیشت اس سے چلے گی، اسٹاک ایکسچینج چلے گی اور روپیہ تگڑا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا ایس سی او میں مختلف ممالک کے سربراہ شرکت کریں گے، آپ دنیا کو کیا بتانا اور دکھانا چاہ رہے ہیں؟ 2014 میں دھرنا سی پیک روکنے کے لیے کیا گیا، آئینی اور انسانی حقوق ان لوگوں کیلئے ہوتے ہیں جو آئینی دائرہ کار میں احتجاج کریں، سیاسی جماعتوں کا رویہ سیاسی ہونا چاہیے، ایسی سیاسی جماعت نہیں ہوسکتی جو اداروں اور ملک کے مفاد پر حملہ کرے، ایس سی او کانفرنس سے کس کا فائدہ ہوگا؟ پاکستان کا، ملکی معیشت کا، آپ اس وقت احتجاج کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ کہتے ہیں ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت کی فکر ہے، آپ کو کون بتاتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت خراب ہے۔
انہوں نے کہا بار بار آپ پاکستان کی معیشت پر حملہ کرتے ہیں، آپ کو تکلیف کس بات کی ہے؟ اسٹاک مارکیٹ اوپر چلی گئی ہے، روپیہ تگڑا ہو رہا ہے، ائیر پورٹ پر چینیوں پر حملہ کرنے والے اور اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کرنے والوں میں کوئی فرق نہیں، فرق صرف نام کا ہے، ایس سی او کانفرنس منعقد ہو گی، ان کے احتجاج کی صرف مذمت نہیں کریں گے، مرمت بھی کریں گے، جتنی ان کی مرمت کی جاتی ہے اتنی مہنگائی نیچے آتی ہے، ایس سی او کانفرنس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان نے ان سے گزارش کی تھی کہ احتجاج نہ کریں، مولانا صاحب کو ایسے لوگوں کیخلاف سخت مؤقف لینا ہو گا جو سیاست نہیں ریاست کو بلیک میل کر رہے ہوں، اپنی دی گئی احتجاج کی کال پر آپ کو فائدہ نہیں ہوگا، آپ بے نقاب ہوئے ہیں، بطور پاکستانی اس پر غور ضرور کیجیے گا، کوئی پاکستان ایس سی او کے خلاف احتجاج کیلئے نہیں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ادارے کے سربراہ کی اپوائنٹمنٹ رکوانے کیلئے دھاوا بولا گیا، پھر ان لوگوں نے 9 مئی کیا، یہ کونسا احتجاج ہے جو پاکستان کے خلاف ہے؟ یہ سب کچھ جان بوچھ کر پلاننگ کے تحت کیا جاتا ہے، پارلیمنٹ کی جب مرضی ہوگی وہ ترمیم کرے گی، سیاسی استحکام اس ترمیم کے بغیر نہیں آسکتا، یہ کھیل صرف اس لئے کھیلا جا رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سزا سے بچایا جا سکے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا بلاول بھٹو زرداری نے بہترین طریقے سے میثاق جمہوریت کا وعدہ نبھایا، اتحادیوں کو ہر معاملے پر آن بورڈ لیتے ہیں، ہم چاہتے ہیں ہمارے مزید اتحادی بنیں۔