راولپنڈی احتجاج: پنجاب پولیس نے زخمی پولیس افسران اور اہلکاروں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی
لاہور: پنجاب پولیس نے28 ستمبرکو سیاسی جماعت کےمظاہرے کےدوران زخمی ہونے والے افسران اور اہلکاروں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔
پنجاب پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی میں 28 ستمبر کو بلوائیوں نے 26 پولیس افسران اور اہلکاروں کو زخمی کیا، سیاسی جماعت کے جتھوں نے حارو برج،کٹی پہاڑی اور ایم ون موٹروے اٹک پولیس پارٹیوں پر حملے کیے۔
پنجاب پولیس کے مطابق ڈنڈوں اور پتھروں سے ایس ایچ او انسپکٹر ساجد، اے ایس آئی عامر سجاد اور اے ایس آئی خرم شہزاد زخمی ہوئے، زخمی اہلکاروں میں عثمان علی، عمر شہزاد، شاکر علی، اکبر، عرفان علی اور اظہرکانسٹیبل عزیز احمد ،ثاقب علی، عبدالمالک، مظہر اور ظہیر عباس شامل ہیں ۔
پنجاب پولیس کا بتانا ہے کہ بلوائیوں کے حملے میں کانسٹیبل غلام فرید،عمران،طیب حسین اور محمد عمران نشانہ بنے، کانسٹیبل عرفان، شرجیل، عمران خان، قاسم انمول اور فیضان خان بھی زخمی ہوئے جب کہ 28 ستمبر کو آر پی او راولپنڈی بابر سرفراز الپا اور ڈی پی او اٹک پورا دن فیلڈ میں رہے۔
عمران خان اور امین گنڈاپور کیخلاف بھی دہشتگردی کا مقدمہ درج
واضح رہے کہ 28ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس پر حملہ کرنے اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے پر پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف تھانہ وارث خان، تھانہ نیوٹاؤن، تھانہ آر اے بازار، تھانہ سول لائنز میں ایک ایک جبکہ تھانہ سٹی میں 2 مقدمات پولیس کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی کے 250 سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 6 مقدمات درج کرلیے ہیں، 3 مقدمات میں عمران خان اور علی امین گنڈاپور کوبھی نامزدکیاگیا ہے۔