اچکزئی بات کریں تو ان کی مرضی لیکن پی پی، ن لیگ اور ایم کیوایم سے بات نہیں ہوگی: پی ٹی آئی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے تحریک تحفظ آئین کے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت ایم کیو ایم سے بات چیت سے صاف جواب دے دیا ہے۔

قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور رؤف حسن کا کہنا تھا کہ محمود اچکزئی اتحاد کے پلیٹ فارم سے کسی سے بات کرنا چاہیں تو ان کی مرضی ہے، بانی پی ٹی آئی واضح کر چکے ہیں کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم سے بات نہیں ہوگی۔

عمر ایوب نے الزام عائد کیا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے لندن پلان پر کام کیا، لندن پلان کا حصہ تھا کہ پاکستان کو لوٹو اور عیاشی کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ٹو حکومت نے عوام کو برباد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی قیادت سے مذاکرات کیلئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو مکمل اختیارات دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کو سیاسی قیادت سے مذاکرات کیلئے مکمل اختیار دیا جائے گا، سیاسی قیادت سے روابط سے قبل مذاکرات کی شرائط اور طریقہ کار پر مشاورت ہو گی۔

ایک نیوز پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما انتظار پنجوتھا نے دعویٰ کیا کہ محمود خان اچکزئی نے مذاکرات کے حوالے سے درخواست کی تھی جس کی بانی پی ٹی آئی نے اجازت دے دی ہے۔

انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا اگر محمود خان اچکزئی سمجھتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بات چیت کرنی ہے تو وہ پی ٹی آئی کو اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل سے محمود خان اچکزئی کو مکمل اعتماد کا پیغام بجھوادیا ہے اور اسد قیصر نے محمود اچکزئی سے ملاقات میں مذاکراتی عمل آگے بڑھانے کا کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹی او آر طے کرکے پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم سے رابطہ ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *