بھارت نے بلیک ہولز پر تحقیق کیلئے سیٹلائیٹ مشن کامیابی سے لانچ کردیا

بھارت نے ایک سیٹلائیٹ خلا میں روانہ کیا ہے جو بلیک ہولز کے اسرار کو سامنے لانے میں مدد فراہم کرے گا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے ایکس رے پولر میٹر سیٹلائیٹ (ایکسپو سیٹ) کو خلیج بنگال سے یکم جنوری کی صبح کامیابی سے لانچ کیا گیا۔

260 ٹن وزنی یہ سیٹلائیٹ بلیک ہولز پر تحقیق کرے گا جس کے اسرار اب تک سائنسدان مکمل طور پر سمجھ نہیں سکے ہیں۔

اسرو کی جانب سے ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) میں ایک پوسٹ میں سیٹلائیٹ کے کامیاب لانچ کے بارے میں بتایا گیا۔

یہ سیٹلائیٹ 3 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے جو بلیک ہولز کے قریب موجود ریڈی ایشن اور دیگر عناصر کے ماخذ جاننے کی کوشش کرے گا۔

یہ مشن 5 سال سے زائد عرصے تک کام کرے گا۔

اس سیٹلائیٹ کے ذریعے بھارت امریکا کے بعد دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے جس نے بلیک ہولز کی تحقیق کے لیے مشن روانہ کیا ہے۔

ناسا نے 2021 میں اس حوالے سے مشن روانہ کیا تھا۔

اسرو کا دعویٰ ہے کہ ایکسپو سیٹ پہلا سائنسی سیٹلائیٹ ہے جو مختلف ذرائع سے خارج ہونے والی ایکس ر یز کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ 2023 میں بھارت نے چاند کے قطب جنوبی میں چندریان 3 مشن کو اتارنے جبکہ سورج کی جانب مشن بھیجنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

بھارت کی جانب سے 2040 تک چاند پر اپنے پہلے خلا باز کو بھیجنے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے۔

بلیک ہول ہے کیا؟

خیال رہے کہ کائنات کے اسراروں میں سے ایک اسرار بلیک ہول بھی ہے جسے جاننے اور سمجھنے کے لیے سائنسدان تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔

بلیک ہول کائنات کا وہ اسرار ہے جسے کئی نام دیے گئے ہیں، کبھی اسے ایک کائنات سے دوسری کائنات میں جانے کا راستہ کہا جاتا ہے تو کبھی موت کا گڑھا۔

کوئی بھی ستارہ بلیک ہول اس وقت بنتا ہے جب اس کے تمام مادے کو چھوٹی جگہ میں قید کردیا جائے۔ اگر ہم اپنے سورج کو ایک ٹینس بال جتنی جگہ میں مقید کردیں تو یہ بلیک ہول میں تبدیل ہوجائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *