حماس دہشتگرد تنظیم نہیں: ترک صدر اردوان
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ حماس دہشتگرد تنظیم نہیں بلکہ ایک حریت پسند گروپ ہے جو اپنی سر زمین کے تحفظ کے لیے جنگ لڑ رہا ہے۔
پارلیمنٹ میں اپنی پارٹی کے منتخب اراکین سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ اسرائیل نے ترکیہ کے اچھے ارادوں کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے اور اسی وجہ سے وہ اب اسرائیل کا دورہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ غزہ پر بمباری روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے شہادتوں کی تعداد 6 ہزار سے متجاوز
اپنی تقریر میں اردوان نے مزید کہا کہ رفاہ سرحدی گیٹ کو انسانی امداد کے لیے کھلا رکھا جانا چاہیے اور دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کو فوری طور پر مکمل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ روکنے میں اقوام متحدہ کی ’نااہلیت‘ پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔
اپنے خطاب میں ترک صدر نے بین الاقوامی اسرائیل فلسطین امن کانفرنس کے انعقاد کی تجویز دی اور کہا کہ فلسطینی عوام کو دو ریاستی حل کے لیے متحد ہونا چاہیے،عرب ریاستوں کو اس کے لیے اخلاقی اور مالی مدد فراہم کرنی چاہیے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا غیر علاقائی ملکوں کو اسرائیل کی حمایت میں آگ میں تیل ڈالنا بند کرنا چاہیے، دیرپا امن اور جنگ بندی کیلئے مسلم ملکوں کو مل کر اقدامات اٹھانے چاہئیں، ترکیے فلسطینی فریق کے لیے ضامن بننے پر تیار ہے۔