پی ٹی آئی حکومت کے آئی ایم ایف معاہدے کی پیٹرول پر ڈیوٹی کی شرط پوری
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پیٹرول پر 60 روپے اور ڈیزل پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی شرط مکمل کر دی گئی۔
اس معاہدے میں موٹر اسپرٹ پیٹرول پر اس کی انٹرنیشنل قیمت کے اوپر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) لگانا تھی جو 16ماہ کی پی ڈی ایم حکومت کے دور میں قسط وار بڑھائی جاتی رہی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 50 روپے لیٹر لگانے کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا۔
15اور 16ستمبر کی درمیانی رات اس پر عملدرآمد کر دیا گیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 62 روپے لیٹر اور پٹرول پر 60 روپے لیٹر پی ڈی ایل لگ چکی ہے، اب آئندہ مہینوں میں وزارت خزانہ پیٹرول اور ڈیزل پر پی ڈی ایل نہیں لگایا کرےگی۔
یہ بات طے پا گئی ہے کہ چونکہ پانچ چھ روپے پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 16 ستمبر سے وزارت خزانہ نے لگا کر اسے 60 روپے لیٹر پورا کرنا تھا چنانچہ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ پیٹرولیم اور اس کی مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان ہر مہینے کی پہلی اور 16 تاریخ سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کیا کرےگی۔
اوگرا جو ڈالر اور خام تیل کی عالمی قیمتوں کا تجزیہ کر کے قیمت نکالے گی اس کا اعلان اپنے پریس ریلیز میں کر دیا کریگی البتہ حکومت پاکستان جس نے دنیا بھر کی حکومتوں کی طرح پیٹرول و ڈیزل پر VAT جنرل سیلز ٹیکس لگا رکھا ہے لیکن پاکستان کی حکومت نے پی ٹی آئی گورنمنٹ کے آئی ایم ایف کے ساتھ تحریری معاہدے پر عمل مکمل کرنے کیلئے 60 روپے اور 62 روپے پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی مکمل کر لی ہے۔
آئندہ حکومت پاکستان کو مستحکم بنانے کیلئے ضرورت محسوس ہوئی تو وہ لیوی پیٹرولیم مصنوعات پر عائد نہیں کریگی بلکہ زیادہ سے زیادہ پچیس فیصد جنرل سیلز ٹیکس کا کچھ حصہ شفٹ کر سکے گی۔
یہ 25 فیصد سیلز ٹیکس 15 ستمبر کی رات کو شفٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ صارفین کو پیٹرول پر 26 روپے 2 پیسے اور ڈیزل پر 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر مزید اضافے کا بوجھ ناقابل برداشت نہ ہو جائے۔