بھارت: مہاراشٹرا میں کوٹے کیلئے مراٹھا برادری کا پرتشدد احتجاج، کئی افراد زخمی

بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر جالنا میں مراٹھا برادری کی جانب سے کوٹا مختص کرنے کے لیے کیا گیا احتجاج پرتشدد شکل اختیار کر گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ  کئی روز  سے مراٹھا برادری کے لوگ جالنا کے گاؤں انتروالی سارتھی میں بھوک ہڑتال کر رہے تھے جس کی قیادت مقامی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے نے کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب پولیس نے ڈاکٹر کے مشورے پر 4 دن سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے منوج جارنگے کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور بعض نے پبلک ٹرانسپورٹ اور  دیگر گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ گاؤں والوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  پولیس نے پرتشدد مظاہرے میں ملوث ہونے کے الزام میں 300 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پرتشدد واقعات پر مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ اکناتھ شندے نے امن کی اپیل کی اور ساتھ  ہی اعلان کیا کہ تشدد کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ مہاراشٹرا نے کہا کہ ریاستی حکومت مراٹھا برادری کو کوٹا فراہم کرنے کے لیے پابند ہے لیکن کسی کو بھی تشدد کا سہارا نہیں لینا چاہیے، ریاستی حکومت کمیونٹی کو کوٹا دینے کے لیے کچھ اقدامات کر رہی ہے۔

ریاستی وزیر اعلیٰ اکناتھ شندے نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ مہاراشٹرا دیویندر فرنویس کے دور میں مراٹھا برادری کے لیے کوٹا مختص کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اسے منسوخ کر دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *