عمران خان کو جیل میں دی جانیوالی سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
اسلام آباد: اٹارنی جنرل نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی۔
اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال کے چیمبر میں سربمہر رپورٹ جمع کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہر اور جسٹس مندوخیل کےچیمبرز میں بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سہولیات سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے 24 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل سہولیات پر رپورٹ جمع کرانےکا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل سامنے آنے والی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کی جیل کی 2/1 تبدیل کرکے بیرک نمبر3 الاٹ کردیا گیا جب کہ انہیں جیل مینوئل سے ہٹ کر کھانا ملنے لگا ہے، علی الصبح چیئرمین پی ٹی آئی کوبیرک سے نکل کر جیل احاطے میں واک کی بھی اجازت ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ عمران خان کو جیل مینوئل سے ہٹ کر ساڑھے 11 بجے ناشتہ ملنے لگا اور انہیں روزمرہ کی بنیاد پر پھل بھی دیے جارہے ہیں۔
22 اگست کو محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان نے واضح کیا تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل قوانین کے مطابق تمام سہولتیں فراہم کی جا چکی ہیں جس میں نیا باتھ روم بھی بنوا دیا گیا ہے جس کی دیواریں 5 فٹ اونچی ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج کے دورہ اٹک جیل کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان محکمہ جیل خانہ جات نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےکمرے میں نیا واش روم بنایا گیا ہے جس کی دیواریں 5 فٹ اونچی ہیں اور نیا دروازہ بھی لگایا گیا ہے، واش روم میں ویسٹرن کموڈ اور واش بیسن بھی ہے۔
ترجمان محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق عمران خان کیلئے بنائے گئے باتھ روم میں باتھ سوپ ، پرفیوم، ائیر فریشنر، تولیہ اور ٹیشو پیپر بھی موجود ہیں،کمرے میں بیڈ ، تکیہ ، میٹرس، میز ، کرسی، ائیر کولر ایگزاسٹ فین بھی موجود ہے، فروٹ، شہد، کھجوریں، جائے نماز انگریزی ترجمے والا قرآن مجید اورکتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔